میں ہر سال 1 رمضان کو زکوة ادا کرتا ہوں میں نے 6 ماہ پہلے کمپنی سے تقریباً 10 لاکھ روپے گریجویٹی کے عوض قرض لیا ہے جس میں سے178337 واجب الادا ءہیں اور باقی 321663 کاروبار میں لگائے ہوئے تھے اور شعبان کے شروع میں ہی نیت کر لی تھی کہ یہ رقم321663میں ا س کو حاصل کرنے کے بعد حج کی ادائیگی کے لیے پرائیویٹ (Private)حج گروپ کو رقم دوں گا جو کہ 18 رمضان کومذکورہ رقم مجھے ملی ہے جس کو میں نے19رمضان کو حج کے لیے حج گروپ کو اپنے حج کیلئے ادا کر دیئے۔مجھے اس پر زکوۃ ادا کرنی ہوگی؟ یعنی 321663 کی رقم کی جو کہ یکم رمضان کو میری ملکیت میں تھی واضح رہے کہ مذکورہ رقم کی بعینہ یہی مقدار کمپنی مجھ سے ہر مہینے میری تنخواہ سے کا ٹتے ہو ئے وصول کر چکی ہے،جو میں نے قرض کی مد میں لی تھی۔
سوال میں درج تفصیل کے مطابق سائل کی تاریخ زکوۃ یکم رمضان ہے، چونکہ مذکور رقم ( یعنی 321663) یکم رمضان المبارک کو سائل کی ملکیت میں تھی اس لئے اس رقم کی زکوۃ ادا کر نا سائل کے ذمہ لازم ہے اگر چہ اس نے شعبان ہی میں مذکورہ رقم
حج کی ادائیگی کے لئے دینے کی نیت کر لی تھی اور انیسں رمضان کو سائل نے حج گروپ والے کو مذ کورہ رقم دے بھی دی ہو۔