درج ذیل مسئلہ میں آپ کی رہنمائی درکار ہے:
ہمارا ایک پلاسٹک پرنٹنگ فیکٹری میں حصہ ہے، جس کی نوعیت درج ذیل ہے:
فیکٹری میں ہمارا حصہ تقریباً 12 فیصد ہے، جبکہ اس میں تقریبا 25 فیصد حصہ ایک آغا خانی کا بھی ہے،فیکٹری کے سرمائے کا تقریباً 25 فیصد بینک سے سودی لون پر مبنی ہے۔فیکٹری کی انشورنس بھی کروائی گئی ہے،فیکٹری میں عموماً کھانے پینے کی اشیاء کے لیبلز کی پرنٹنگ کی جاتی ہے، جن میں بعض دفعہ ایسے لیبلز بھی ہوتے ہیں جن پر کسی جاندار کی تصویر یا کارٹون پرنٹ کرنا ہوتا ہے۔فیکٹری کی مندرجہ بالا نوعیت کو ملحوظ رکھتے ہوئے بتائیے:
1. کیا ایسی فیکٹری میں شرکت جائز ہے؟
2. فیکٹری سے حاصل شدہ نفع کا کیا حکم ہے، کیا اس کو استعمال میں لانا جائز ہے؟
(1،2)۔۔۔ صورت مسئولہ میں چونکہ مذکورہ کمپنی کا اصل کاروبار ” لیبلز کی پر نٹنگ "مجموعی طور پر حلال ہے، اس لئے درج ذیل دو شرطوں کے ساتھ ایسی کمپنی میں شرکت کی گنجائش ہے، اور ان شرائط پر عمل کرنےکے بعد اس کمپنی سے حاصل شدہ نفع بھی حرام نہیں ہو گا۔
پہلی شرط یہ ہے کہ آپ اس کمپنی کے ناجائز کاموں (انشورنس کروانے اور سودی قرضے لینے ) کے خلاف میٹنگ میں دوسرے شرکاء کے سامنے آواز اٹھائیں کہ ”میں کمپنی کے انشورنس کرانے اور سودی قرضوں کودرست نہیں سمجھتا، ان ناجائز کاموں پر راضی نہیں ہوں، اس لئے ان کو بند کیا جائے“ اب اگرچہ یہ آواز مستردہو جائے، لیکن یہ آواز اٹھانے سے آپ اپنی ذمہ داری سے بری ہو جائینگے۔
دوسری شرط یہ ہے کہ جب منافع تقسیم ہوں، تو آپ انکم اسٹیٹمنٹ (Income Statement) کے ذریعےیہ معلوم کریں کے کہ آمدنی کا کتنا فیصد جاندار کی تصاویر یا کارٹون کی پرنٹ سے یا سود کے ذریعہ حاصل ہوا ہے، مثلافرض کریں کہ اس کمپنی کو کل آمدنی کا 5 فیصد حصہ جاندار کی تصویر یا کارٹون کی پرنٹ سے یا سود کے ذریعہ حاصل ہوا ہے، تو آپ اپنے نفع کا 5 فیصد حصہ صدقہ کر دیں۔ (ماخذہ اسلام اور جدید معاشی مسائل ج 3 ص 22 / امداد الفتاوی 4981/3)
واضح رہے کہ سود کا لین دین اگر چہ ناجائز اور حرام ہے، تاہم مذکورہ کمپنی چونکہ بینک سے سودی قرضے لیتی ہے، اور جور قم بینک سے لی جارہی ہے، اس رقم میں فی نفسہ کوئی خرابی (خُبث) نہیں (کیونکہ یہ قرض کی رقم ہے) بلکہ خُبث اس رقم میں ہے جو بینک بطور سود وصول کرے گا، کیونکہ وہ رقم بغیر کسی عوض کے حاصل ہوگی لہٰذااس کی وجہ سے سودی قرضہ کے سرمایہ سے حاصل ہونے والا نفع حرام نہیں ہو گا۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب
.