Phone: (021) 34815467   |   Email: info@almisbah.org.pk

فتاویٰ


ونڈو تکافل کمپنیوں سے تکافل پالیسی لینے کا حکم


سوال

آجکل ہمارے ملک پاکستان میں کچھ ونڈو تکافل کمپنیاں، فیملی تکافل کی پالیسی فراہم کر رہی ہیں، ونڈ و تکافل کمپنی کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ایسی کمپنی جو انشورنس بھی کرتی ہو اور تکافل کی سہولت بھی فراہم کرتی ہو، البتہ ایسی ونڈ و تکافل کمپنی کیلئے قانوناً کسی عالمِ دین مفتی کو بحیثیت شرعی مشیر رکھنا ضروری ہے جو اس کمپنی کے تکافل کے معاملات کی شرعی نگرانی کرتا ہے اور عملی طور پر ایسا ہو بھی رہا ہے، لہذا اب ونڈو تکافل کمپنیاں یہ کہتی ہیں کہ ان کا فیملی تکافل کا معاملہ جائز ہے، ہماراسوال صرف تکافل کے بارے میں ہے کہ کیا کسی ونڈ و تکافل کمپنی کی طرف سے پیش کردہ فیملی تکافل کا معاملہ شریعت کی نظرمیں جائز ہے اور کیا کسی ونڈو تکافل کمپنی سے تکافل کی پالیسی لینا جائز ہے؟

جواب

ہماری معلومات کے مطابق پاکستان میں موجود فیملی تکافل کی سہولت فراہم کرنے والی ونڈ و تکافل کمپنیاں وقف اوروکالت کی بنیاد پر فیملی تکافل کی سہولت فراہم کر رہی ہیں اور وقف اور وکالت کی بنیاد پر فیملی تکافل کا معاملہ شرعاً جائز ہے لہذاجوونڈو تکافل کمپنیاں مستند علماءِ دین کی زیرنگرانی شرعی اصولوں کے مطابق فیملی تکافل کر رہی ہوں تو ان سے تکافل کی پالیسی لینا جائز ہے البتہ نگرانی کرنے والے علماء کرام کے بارے میں تحقیق کرلی جائے کہ وہ قابل ِاعتماد ہیں یا نہیں اور یہ کہ وہ اپنی کمپنی کے مالی معاملات کے جائز ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں یا نہیں ۔ واللہ سبحانہ وتعالی اعلم


دارالافتاء : جامعہ دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر : 1705/28 المصباح : SF:021
20 0