کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل مسائل کے بارے میں:
1. گوشت ایکسپورٹ کے اداروں کے لئے عموما ًہر شپمنٹ کے ساتھ حلال سرٹیفکیٹ بھی بھیجنا ضروری ہوتا ہے، جس میں کسی رجسٹر ڈ یا غیر رجسٹر ڈ سرٹیفیکشن باڑی / مفتی کی طرف سے اس شیمنٹ کا بیج نمبر ، جانور کی جنس اور تعداد ، گوشت کا وزن اور سلاٹر نگ کاطریقہ کار وغیرہ کی صراحت کے ساتھ یہ عبارت ہوتی ہے کہ اس شپمنٹ کے لئے سائٹ کا شریعہ انسپیکشن کیا گیا، لہذا ہم تصدیق کرتے ہیں کہ یہ گوشت حلال ہے۔
سرٹیفیکٹ میں درج عبارت ملاحظہ فرمائیں:
The ABC Halal Certification body certifies that the following shipment of the above-mentioned organization was inspected the above-mentioned site and found in compliance with Islami Shariah and Halal guidelines. Therefore, it is lawful for Muslim.consumption / use. This certificate is valid for this shipment only
جبکہ عموماً ہوتا یوں ہے کہ شروع میں ایک آدھ بار اس سر ٹیفیکشن باڑی / مفتی کی جانب سے سائٹ کا وزٹ ہوتا ہے۔ اس کے بعد بغیر وزٹ سرٹیفکیٹ جاری کر دیا جاتا ہے۔ شرعاً اس سرٹیفیکشن کی کیا حیثیت ہے؟ کیا اس طرح مشاہدہ کئے بغیرسرٹیفکیٹ جاری کر نا اور کمپنی کا اس سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر خرید و فروخت کرنا جائز ہے ؟
2. اگر امپورٹر کو بھی یہ معلوم ہو کہ مذکورہ سرٹیفکیٹ محض قانونی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے جاری کیا جاتاہے، سرٹیفیکشن باڈی/ مفتی کی طرف سے باقاعدہ سائٹ کا وزٹ نہیں ہوتا ، تو آیا اس صورت میں اس باڈی کے لیےسرٹیفکیٹ جاری کرنا اور امپورٹر کا ایسے ادارے کے ساتھ لین دین کرنا جائز ہے ؟
3. سرٹیفکیشن باڈی کا کہنا ہے کہ ہم ہر شپمنٹ کے لئے باقاعدہ سائٹ وزٹ نہیں کر سکتے ، اور یہ بات اکثر سر ٹیفیکشن باڈیزنیز گوشت کی خرید و فروخت کرنے والے اور ان کی قانونی دیکھ بھال کرنے والے اداروں کے ہاں معروف ہے ، نیز یہ کہ اگر مستقل سائٹ وزٹ کیا جائے تو بھی ہر ہر جانور کی نگرانی اور مشاہدہ ممکن نہیں ہوتا ، بلکہ مجموعی مشاہدے پر سر ٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے ، لہذا اس سلسلے میں کبھی کبھار سرپرائز ( اچانک / بغیر شیڈول ) وزٹ کافی ہوتا ہے ، اس عذر کی بنیاد پر کیاسر ٹیفکیشن باڈی کے لئے مذکورہ الفاظ کے ساتھ شیمنٹ کی متعین نشاندہی کے ساتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنا جائز ہے ؟
4. کمپنی جس مفتی صاحب کے نام سے سر ٹیفکیٹ جاری کرتی ہے وہ مفتی صاحب چونکہ خودوزٹ نہیں کرتے، کمپنی کے پاس ان کی مہر اور دستخط شدہ سر ٹیفکیٹ موجود ہے، جس کو ہر شپمنٹ کے ساتھ فِل کر کے بھیج دیا جاتا ہے ، کیا کمپنی کے لئے اس طرح کا حلال سرٹیفکیٹ بنانا اور بھیجنا جائز ہے ؟
5. اگر مذکورہ سر ٹیفکیشن باڈی یا مفتی صاحب اپنا کوئی نمائندہ سائٹ وزٹ کے لئے متعین کر لیں جو ہر شپمنٹ /بیج کا با قاعدہ مشاہدہ کرے اور حلال کی رپورٹ بنا کر بھیجے، تو کیا نمائندے کی اس رپورٹ کی بنیاد پر مفتی صاحب یا سر ٹیفکیشن باڈی اپنےنام کے ساتھ سرٹیفکیٹ جاری کر سکتے ہیں؟
6. مذکورہ مسائل اور اعذار کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے گوشت ایکسپورٹ کمپنی اور سرٹیفکیشن باڈیز کے لئے جائز متبادل حل کی نشاندہی فرمادی جائے ، جزاکم اللہ خیرا
مذکورہ تمام صورتحال میں یہ بات بھی پیش نظر رہے کہ بعض دفعہ کمپنی یا سلاٹر ہاؤس نے ایکسپورٹ کی ضرورت کے پیشِ نظر کسی بڑی حلال سرٹیفکیشن باڈی سے بھی باقاعدہ سرٹیفکیشن حاصل کی ہوئی ہوتی ہے ، جس میں اگر چہ ہر شپمنٹ کی صراحت کے ساتھ تو سرٹیفکیٹ نہیں ہوتا تاہم مجموعی طور پر کمپنی یا سلاٹر ہاؤس کو مخصوص اسٹینڈرڈز کی بنیاد پر حلال سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے ، اس قسم کی سرٹیفکیشن باڈیز سال میں ایک دو دفعہ سائٹ وزٹ اور آڈٹ بھی کرتی ہیں، تاہم ذیل کےسر ٹیفکیٹس الگ ہوتے ہیں جو ہر ہر بیج /شپمنٹ کے ساتھ بھیجنے ضروری ہوتے ہیں، یہ سرٹیفکیٹ عموماً امپورٹر یا ایکسپورٹر کےہاں کسٹم کلیئرنس حاصل کرنے کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔
(1،3)۔۔۔اگر سر ٹیفیکیشن باڈی / مفتی نے اس خاص شپمنٹ کے جانور اور ان کے ذبح کے طریقہ کاروغیرہ کا جائزہ نہیں لیا تو مذکورہ سرٹیفکیٹ کا جاری کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ سرٹیفکیٹ میں درج امر واقعہ کےخلاف ہے۔(1)
(2)۔۔۔ محض قانونی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ایسا سرٹیفکیٹ جاری کرنا نمبر (1) میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق جائز نہیں ہے،اور امپورٹر کو چاہئے کہ ایسے ایکسپورٹر سے گوشت امپورٹ کرے جس نےگوشت کے حلال ہونے کے مراحل کا باقاعدہ جائزہ لیا ہو، البتہ اگر ایسے سرٹیفیکیشن کی بنیاد پر گوشت امپورٹ کیاگیا ہو جس میں گوشت کا جائزہ نہ لیا گیا ہو لیکن مستند اور قابلِ اعتماد مسلمانوں کے بیان کے مطابق گوشت کے حلال ہونے کا یقین ہو تو ایسی صورت میں امپورٹ کیا گیا گوشت کا بیچنا جائز ہے۔(2)
۔۔۔اگر سر ٹیفیکیشن باڈی / مفتی کی طرف سے کمپنی کو اجازت ہو کہ جائزہ کے بعد ان کی طرف سےایسا سر ٹیفکیٹ جاری کر دیا جائے تو کمپنی کے لئے ایسا کرنا جائز ہے بشر طیکہ (4) سرٹیفیکیشن باڈی یا مفتی صاحب کی طرف سے اپنی ذمہ داری میں تساحل یا غفلت نہ ہو۔(3)
(5) ۔۔۔ سرٹیفیکیشن باڈی / مفتی کی جگہ اگر ان کا کوئی نمائندہ سائٹ کا جائزہ لے لے اور مفتی صاحب کواطمینان حاصل ہو جائے تو ان کے لئے مذکورہ سر ٹیفکیٹ جاری کرنا جائز ہے۔
(6)۔۔۔واضح رہے کہ جب تک سر ٹیفیکیشن باڑی یا مفتی صاحب جانور کے حلال ہونے کے مراحل کاجائزہ نہ لیں ان کے لئے مذکورہ سرٹیفکیٹ جاری کرنا جائز نہیں ہو گا، لہذا ان کو چاہئے کہ وہ خود یا اپنے نمائندہ کےذریعے تمام شپمنٹ کا جائزہ لیں، اس طرح کرنے سے سرٹیفکیٹ جاری کرنا بھی جائز ہو گا اور سرٹیفیکیشن کی تنخواہ بھی حلال ہو گی ۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب
(1)
صحیح مسلم (109) (99/1)
عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من حمل علينا السلاح فليس منا، ومن غشنا فليس منا»
توثيق الديون (23)
أما إذا كان السند مكتوبا بخط غيره مع توقيعه في الأخير بخطه، فلا بد لكونه حجة أن يكون المدين وقع عليه بعد معرفة مضمون السند، وأنه قرأ من السندقبل التوقيع، أو قرئ عليه وإن كان بلغة لا يعرفها مثل الإنكليزية، فيجب أن يكون فسر له مضمونه، وأنه وقع السند بعد أن وقف على تمام مضمونه، سواءكان السند يتضمن الدين أو البيع أو التصرفات الأخرى.
(2)
القرآن الكريم (النساء :59)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ.
(3)
الفتاوى الهندية (560/3)
(كِتَابُ الوكالة) ... أَمَّا مَعْنَاهَا شرعًا فَهُوَ إقامة الْإِنْسَانِ غَيْرَهُ مَقامَ نَفْسِهِ فِي تصرف مَعْلُومٍ.