آج کل بہت سے اداروں میں اجرت طے کئے بغیر ملازمت کا عقد کر لیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ "کام شروع کر دیں، پھردیکھیں گے “ اس طرح اجرت طے کئے بغیر عقدِ ملازمت کا کیا حکم ہے ؟
مذکورہ صورت" اجرت طے کئے بغیر عقد ِاجارہ کر نا "اجارہ فاسدہ کی ہے لہٰذا اس سے بچنا ضروری ہے، تاہم ملازم نے جتنا عرصہ اُجرت طے کئے بغیر کام کیا اتنا عرصہ کام کی اجرتِ مثل لینے کا حق دار ہو گا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 48):
فإن فسدت بالأخيرين بجهالة المسمى وعدم التسمية وجب أجرالمثل، يعني الوسط منه ولا ينقص عن المسى.