Phone: (021) 34815467   |   Email: info@almisbah.org.pk

فتاویٰ


کنٹریکٹ مینوفیکچرنگ میں تصویر والے لیبل لگانے کاحکم


سوال

ہم بعض دفعہ کسی کمپنی سے کنٹریکٹ مینو فیکچرنگ (استصناع) کرتے ہیں تو وہ اس پراڈکٹ کے لئے اپنا تیار کردہ لیبل مہیا کرتے ہیں ، جن پر بعض دفعہ جاندار کی تصویر بھی ہوتی ہے، ہمارا کام پراڈکٹ کو تیار کرکے لیبل کو اس پر چسپاں کرنا اور اس طرح کےلیبل والے ڈبےمیں پیک کرنا ہوتا ہے ، دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا ہمارا اس طرح کی پراڈکٹ تیار کرنے کامعاہدہ کرنا جس پر ایسا لیبل لگے گا، نیز لیبل کو پراڈکٹ پر چسپاں کرنا اور اس طرح کے لیبل والے ڈبے میں پیک کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

کسی کمپنی کے لئے استصناع پر مختلف مصنوعات تیار کرنا جائز ہے بشر طیکہ عقدِ استصناع کے صحیح ہونے کی شرائط شرعاً پوری ہوں لیکن مذکورہ مصنوعات پر جاندار اشیاء کی تصاویر پر مشتمل لیبل لگانے سے بچنا چاہئے۔ تاہم اگر مذکورہ لیبل مصنوعات پر لگانے کا اصل مقصد تصاویر چپکانا نہ ہو بلکہ مصنوعات تیار کروانے والی کمپنی کا تعارف مقصود ہو، جس میں ضمناً تصویر بھی آجاتی ہو، تو ایسی صورت میں لیبل لگانے کی گنجائش ہے، البتہ تصاویر چھاپنےوالوں کو اس کی اجازت نہیں ہے ، اور تصویر چھاپنے کی بقدر اجرت بھی چھاپنے والوں کے لئے جائز نہیں ہے۔
جواہر الفقہ( 263/7)
مسئلہ: اگر کسی نے تصویر بنوالی تو شرعاً اس کی اجرت دینا اس کے ذمہ واجب نہیں ہاں رنگ وغیر ہ جو مصور نے خرچ کیا اس کی قیمت دی جائے گی۔۔۔ تصاویر کی تجارت: بیع و شراءمیں اگر تصاویر خود مقصود نہ ہوں بلکہ دوسری چیزوں کے تابع ہو کر آجائیں جیسے اکثرکپڑوں میں مورتیں لگی ہوتی ہیں یا برتنوں اور دوسری مصنوعات جدیدہ میں اس کا رواج عام ہے، تو اس کی خرید و فروخت تبعاً جائز ہے ۔ واللہ سبحانہ و تعالی اعلم بالصواب

صحيح البخاري - نسخة طوق النجاة - (1 / 358)
حدثنا مسدد حدثنا عبد الله بن داود عن هشام عن أبيه عن عائشة قالت قدم النبي صلى الله عليه وسلم من سفر وعلقت در نوكا فيه تماثيل فأمرني أن أنزعه فنزعته .

صحيح مسلم - عبد الباقي - (3 / 1670)
قال مسلم قرأت على نصر بن علي الجهضمي عن عبد الأعلى بن عبدالأعلى حدثنا يحيى بن أبي إسحاق عن سعيد بن أبي الحسن قال: جاء رجل إلى بن عباس فقال إني رجل أصور هذه الصور فأفتني فيها فقال له ادن مني فدنا منه ثم قال ادن . فدنا مني حتى وضع يده على رأسه قال أنبئك بما سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول كل مصور في النار يجعل له بكل صورة صورها نفسا فتعذبه في جهنم وقال: إن كنت لابد فاعلا فاصنع الشجر وما لا نفس له.

عمدة القاري شرح صحيح البخاري - (32 / 113)
وفي التوضيح قال أصحابنا وغيرهم تصوير صورة الحيوان حرام أشد التحريم وهو من الكبائر وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره فحرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله وسواء كان في ثوب أو بساط أو دينار أو درهم أو فلس أو إناء أو حائط وأما ما ليس فيه صورة حيوان كالشجر ونحوه فليس بحرام وسواء كان في هذا كله ما له ظل وما لا ظل له وبمعناه قال جماعة العلماء مالك والثوري وأبو حنيفة وغيرهم.


دارالافتاء : جامعہ دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر : 1521/54 المصباح : MDX:006
23 0