Phone: (021) 34815467   |   Email: info@almisbah.org.pk

فتاویٰ


مضاربہ ایکریمنٹ کی شرعی حکم


سوال

مفتی صاحب ذیل کے مضاربہ ایگریمنٹ کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ اگر کوئی شق غیر شرعی ہے تو اس کی بھی وضاحت بھی فرمادیجئے :
1. نفع میں 20 فیصد رب المال کا اور 80 فیصد مضارب کا ہو گا۔
2. نقصان ہونے کی صورت میں اولا نفع سے پورا کیا جائے گا، نفع نہ ہونے کی صورت میں نقصان اصل سرمایہ سےپورا کیا جائے گا، فریق ثانی کسی قسم کے نقصان کا ضامن نہیں ہو گا۔
3. فریق اول مال مکمل طور پر فریق ثانی کے سپرد کر کے اس کو بطور مضاربہ مقیدہ (مخصوص کاروبار میں ) انویسٹ کیلئے دے رہا ہے۔
4. اصول مضاربت کے مطابق مضاربت کے کاروبار پر ہونے والے براہ راست اخراجات ( مثلا سفر کے اخراجات)مال مضاربت سے وصول کئے جائیں گے، البتہ بالواسطہ اخراجات فریق ثانی کے ذمہ ہوں گے۔
5. ہر ٹرانزیکشن اور سودے پر ہونے والے نفع سے فریق ثانی، فریق اول کو مطلع کرے گا اور مضاربت ختم کر دی جائے گی، باہمی رضامندی سے دوبارہ معاہدہ کیا جائے گا اور ہر نیا معاہدہ انہیں مذکورہ شرائط کے مطابق تصور ہوگا، البتہ کسی شق میں کوئی فریق تبدیلی کرنا چاہے تو باہمی رضامندی سے کر سکتا ہے۔
6. فریقین میں کسی کے انتقال ہونے کی صورت میں بھی یہ عقد مضاربت ختم ہو جائے گا، لہذا دونوں فریق اپنی جانب سے ایک ایک شخص مقرر کرتے ہیں جن کے نام مضاربت نامہ کے آخر میں درج ہیں اور کسی فریق کے موت کی صورت میں اس کا نامزد کنندہ اس کے قائم مقام کی حیثیت سے دوسرے فریق کے ساتھ تصفیہ اور دیگر تمام معاملات باہمی رضامندی سے نمٹائے گا۔
7. کسی بھی قسم کے اختلاف کی صورت میں بطور ثالث ۔۔۔۔۔کافتوی معتبر ہو گا۔عقد مضاربت کی یہ تحریر لکھ دی گئی ہے تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔
اس میں شرعی راہنمائی مطلوب ہے۔

جواب

عقدِمضاربہ کا مذکورہ بالاایگریمنٹ درست ہے۔

۔


دارالافتاء : جامعۃ الرشید کراچی فتویٰ نمبر : 66527/62 المصباح : MCS:007
15 0