Phone: (021) 34815467   |   Email: info@almisbah.org.pk

فتاویٰ


پیکنگ کارڈپر تصاویر چھپوانے کی وجہ سے آمدن کا حکم


سوال

ہمارا ایک تجارتی ادارہ ہے جس میں مختلف اقسام کے گارمنٹس تیار کئے جاتے ہیں۔ ہمارا سارا کام ایکسپورٹ پر مبنی ہے۔ ہم کنٹریکٹ مینوفیکچرنگ ( استصناع) کی بنیاد پر کام کرتے ہیں۔ کام کا طریقہ کار یہ ہے کہ خریدار ہم سے جو مال یعنی گارمنٹس خرید نا چاہتا ہے وہ اس کی تمام ترتفصیل (Detail) مختلف ڈاکو منٹس کی صورت میں ہمیں فراہم کر دیتا ہے۔ خریدار کی طرف سے فراہم کردہ تفصیل کے اندر کپڑا بننے میں استعمال ہونے والے دھاگے (Yarn) سے لے کر گارمنٹس کی تیاری تک تمام تر لوازمات (Accessories)مثلا: بٹن، زپ، لیبل وغیر ہ کے اوصاف موجودہوتے ہیں۔ گارمنٹس کا رنگ ، سائز، اور ڈیزائن یہاں تک کہ مال کی پیکنگ میں استعمال ہونے والے اشیاء مثلا Tags: Plastic / poly bag. Carton Sticker وغیرہ کی تفصیل بھی خریدار فراہم کرتا ہے اور ہم اس کے مطابق مال تیار کر کے فراہم کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں، چنانچہ اگرمال خریدار کے بتائی گئی اوصاف و تفصیلات (Detail) کے بر خلاف ہو تو وہ اس کو قبول نہیں کرتا ہے۔

اس تفصیل کے بعد عرض یہ ہے ہم سے آڈر پر مال تیار کروانے والے خریدار زیادہ غیر مسلم ممالک سے تعلق رکھتے ہیں اور بعض اوقات پروڈکٹ کےحوالے سے کچھ ایسی باتوں کا کہتے ہیں جو ان کے لئے کاروباری ضرورت ہوتی ہیں لیکن شرعاً درست نہیں ہو تیں چنانچہ ہم ان کے تقاضے(Requirement) پر پروڈکٹ کے ساتھ ایسا پیکنگ کارڈ بھی منسلک کرتے ہیں جس پر اکثر و بیشتر انسان کی تصویر بنی ہوتی ہے ، اس کارڈ کا مقصدپروڈکٹ کے Look کو واضح کرنا ہوتا ہے، چنانچہ مردوں کے پروڈکٹ پر مرد، لیڈیز پروڈکٹ پر خاتون اور بچوں کے پروڈکٹ پر بچوں کی تصویر بنی ہوتی ہے۔ کس پروڈکٹ پر کونسی تصویر لگانی ہے یہ ہم طے نہیں کرتے بلکہ خریدار ہی ہمیں ڈیجیٹل تصویر بھیجتا ہے اور ہم پرنٹنگ پر یس کے اداروں سے اس کو کارڈ پر پرنٹ کروا کر متعلقہ پروڈکٹ کے ساتھ منسلک کر دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں دریافت طلب امر یہ ہے کہ :

1. کیا ہمارے لئے خریدار کے تقاضے پر اس کی دی ہوئی تصویر کو کارڈ پر پرنٹ کروانا اور متعلقہ گار منٹس کے ساتھ منسلک کرنادرست ہے ؟

2. درج بالا صور تحال کے پیش نظر جبکہ خریدار غیر مسلم ہوں (ہمارے زیادہ تر خریدار اسی قسم کے ہیں) اور وہ ہمیں تب ہی آڈر دیتے ہوں جبکہ ہم ان کی ریکوائرمنٹ کے مطابق مال تیار کریں ؟ ایسی صورت میں شرعا ًکوئی گنجائش ہو سکتی ہے ؟

3. اگر شرعاً یہ صورت جائز نہ ہو تو ایسی صورت میں ہمیں حاصل ہونے والے نفع کا کیا حکم ہو گا؟ ( واضح رہے کہ کارڈ پر تصویر کی پرنٹنگ کا کام ہم خود نہیں کرتے بلکہ پر نٹنگ پریس کے ذریعے کرواتے ہیں۔

جواب

(1)۔۔۔مصنوعات کو نمایاں کرنا ضرورت یا حاجت میں داخل نہیں ہے، لہذا اس مقصد کیلئے پیکنگ کارڈ وغیر ہ پرجاندار کی تصویر چھاپنا شرعاً جائز نہیں، اس سے اجتناب کرنالازم ہے۔ البتہ غیر جاندار اشیاء کی تصاویر چھاپنا شرعاً جائزہے۔ اسی طرح اگر جاندار کی تصویر میں ایسی ترمیم کر لی جائے جس سے وہ حرام تصویر سے نکل جائے مثلاً سر کاٹ دیاجائے یا چہرے کے اعضاء ناک، کان،آنکھیں وغیرہ ختم کر دی جائیں تو اس صورت میں وہ جاندار کی تصویر کے حکم میں نہیں رہے گی اور اسے چھاپنے کی اجازت ہوگی، بشر طیکہ اس میں لڑکیوں کے بازو اور دیگر قابل ستر اعضاء کھلے نظر نہ آئیں۔(1)

(2)۔۔۔خریدار کے غیر مسلم ہونے کی صورت میں بھی وہی حکم ہے جو جواب نمبر (1) میں مذکور ہے۔(2)

(3)۔۔۔ خرید و فروخت میں اگر مذکورہ مخصوص تصاویر مقصود نہ ہوں تو اصل کپڑے اور لباس کی خرید و فروخت جائز ہے اور اس حد تک آمدنی اور نفع بھی جائز ہے۔ مگر جاندار کی تصویر پرنٹ کرنا اور کروانا جائز نہیں ہے، اس پراستغفار لازم ہے۔(3)

(1)
حاشية ابن عابدين (648/1)
تحت قول الدر (أو) مقطوعة الرأس أو الوجه أو ممحوة عضو لا تعيش بدونه ) أي سواء كان من الأصل أو كان لها رأس ومحي ، وسواء كان القطع بخيط خيط على جميع الرأس حتى لم يبق له أثر ، أو بطليه بمغرة أو بنحته ، أو بغسله لأنها لا تعبدبدون الرأس عادة وأما قطع الرأس عن الجسد بخيط مع بقاء الرأس على حاله فلا ينفي الكراهة لأن من الطيور ما هو مطوق فلا يتحقق القطع بذلك ، وقيد بالرأس لأنه لااعتبار بإزالة الحاجبين أو العينين لأنها تعبد بدونها وكذا لا اعتبار بقطع اليدين أوالرجلين بحر.

(2)
الدر المختار مع حاشية ابن عابدين - (6 / 100)
(و) فسد (إن) كاتبه على خمر وخنزير) لعدم ماليته في حق المسلم ، فلو كاناذمیین جاز(قوله فلو كانا ذميين جاز) أفاد أنه لو كان أحدهما مسلما لا يجوز للعلة المذكورة.

(3)
الأشباه والنظائر لابن نجیم - (103)
الرابعة : يغتفر في التوابع ما لا يغتفر في غيرها. وقريب منها يغتفر في الشيء ضمنا ما لا يغتفر قصدا..والله سبحانه وتعالى العلم بالصواب


دارالافتاء : جامعہ دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر : 2258/30 المصباح : MCS:001
15 0