Phone: (021) 34815467   |   Email: info@almisbah.org.pk

فتاویٰ


ناجائز کاروبار(شراب فروخت) کرنے والے سے معاملات کرنا


سوال

1. ہماری ایک مینوفیکچرنگ کمپنی ہے جس میں ہم حلال اشیاء تیار کر کے ڈبوں میں پیک کرتے ہیں، اور پیکنگ کیلئے ہم مختلف سپلا ئر ز سے سامان خریدتے رہتے ہیں، اب ہمیں ایک ایسے سپلائر سے پیشکش ہوئی ہے جس کا پیکنگ سامان بنانے کاکارخانہ ہے ، وہ ہمیں تو پیکنگ کا سامان بنا کے دے گا لیکن اس کے ساتھ اس کے دیگر کاروبار بھی ہیں جن میں شراب فروخت کرنا بھی شامل ہے۔ کیا ہم ایسے آدمی سے پیکنگ کا سامان لے سکتے ہیں ؟

2. اسی طرح یہ بھی پوچھنا ہے کہ ایک سپلائر جو کہ قادیانی ہے وہ بھی کہہ رہا ہے کہ آپ ہم سے خریداری کریں، کیا کسی قادیانی سے تجارتی معاملات کئے جاسکتے ہیں ؟

جواب

(1)آپ شخص مذکور سے پیکنگ کا سامان خرید سکتے ہیں۔

(2) قادیانی باجماع امت کا فر ہیں، مگر اپنے عقائد کفریہ میں تاویلات کر کے انہیں عقائد اسلام قراردیتے ہیں اور خود کو مسلمان ظاہر کرتے ہیں اس لئے وہ عام کافروں سے زیادہ خطر ناک ہیں ، اور ان سے ایسےتعلقات رکھنا جائز نہیں ہے جن سے ان کے دعوائے اسلام کی تصدیق یا ہمت افزائی ہوتی ہو یا ان کے کفر میں اشتباہ پیدا ہوتا ہو یا ان کی خلاف اسلام سازشوں میں مدد ملتی ہو۔ لہذا قادیانیوں کے ساتھ حتی الامکان خرید وفروخت اور تجارتی معاملات سے پر ہیز کرنا چاہئے ، اور غیرت ایمانی کا تقاضہ بھی یہی ہے ۔ (ماخذہ تبویب : 24/1099)

الفتاوى الهندية (5/348)
لا بأس بأن يكون بين المسلم والذمي معاملة إذا كان مما لا بد منه كذا في السراجية.


دارالافتاء : جامعہ دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر : 1790/94 المصباح : SF:023
11 1