Phone: (021) 34815467   |   Email: info@almisbah.org.pk

فتاویٰ


ڈالرز کی زکوۃ کس قیمت کے اعتبار سے ادا کی جائے؟


سوال

درج ذیل مسئلے میں شرعی رہنمائی مطلوب ہے۔
ہم گوشت خرید کر ایکسپورٹ کرنے کا کاروبار کرتے ہیں، ہمیں اپنی زکوٰۃ کے حوالے سے یہ مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ جس دن ہم زکوٰۃ کا حساب لگاتے ہیں تو جو گوشت ہمارے پاس فروخت کیلئے موجود ہے اس کو ہم نے مثلا 100 ڈالر میں ایکسپورٹ کرنا ہے، لیکن اس کو 100ڈالر میں فروخت کرنے کیلئے ہمارے اخراجات بھی ہوتے ہیں، جس میں شپنگ، پیکنگ اور ڈیوٹی ٹیکس وغیرہ کے اخراجات ہوتے ہیں۔ تب جاکریہ گوشت 100 ڈالر کا فروخت ہو گا۔ لیکن یہ اخراجات بعض تو ایسے ہیں کہ زکوٰۃ کی تاریخ کے دن واجب ہو چکے ہیں جیسے : پیکنگ وغیر ہ لیکن بعض اخراجات ایسے ہیں جو ابھی ہم نے فروخت کرتے وقت کرنے ہیں جیسے شپنگ کمپنی سے معاملہ یا ٹیکس وغیرہ۔

1. سوال یہ ہے کہ زکوٰۃ کا حساب کرتے ہوئے اس گوشت کی قیمتِ فروخت میں سے خرچے منفی کئے جائیں گے ؟ یا ان اخراجات کو منہا کئےبغیر قیمتِ فروخت کا اعتبار ہو گا۔

2. دوسرا سوال یہ ہے کہ جس تاریخ پر ہم زکوٰۃ کا حساب کر رہے تھے ، اس وقت مثلاً ہزار ڈالر کی بازاری قیمت ہم نے اپنے قابلِ وصول اثاثہ جات کی مد میں لکھ لئے ، کیونکہ وہ ہمیں وصول ہونے تھے۔ لیکن جس دن وہ ڈالر وصول ہوئے تو ڈالر کی قیمت بڑھ چکی تھی۔ زکوۃ کا حساب کرتے ہوئے ان کی قیمت مثلاً ایک لاکھ تھی لیکن جب وصول ہوئے تو ان کی قیمت ایک لاکھ دس ہزار ہو چکی تھی۔ اس صورت میں زکوٰۃکتنی رقم کی نکالی جائیگی ؟

جواب

(1)۔۔۔ صورت مسئولہ میں جو گوشت آپ کے پاس ایکسپورٹ کے لئے موجود ہو، زکوٰۃ کا سال پورا ہونے کے وقت اس کی جو بازاری قیمت ہوگی یعنی اس حالت میں وہ گوشت جس قیمت پر بازار میں فروخت ہو سکتا ہوجہاں گوشت موجود ہےتو اس کے حساب سے اس کی زکوٰۃ ادا کی جائے گی، اس کی زکوٰۃ اس قیمت کے اعتبار سے نہیں نکالی جائے گی جس قیمت پر ایکسپورٹ کرنا ہے، لہذا اس صورت میں ایکسپورٹ کے اخراجات اس میں شامل کرنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔
(2)۔۔۔ صورتِ مسئولہ میں آپ کے ذمہ اصلا اسی جنس سے زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہے ، جس جنس پرزکوۃ واجب ہوئی ہے، مثلاً ڈالر پر زکوۃ واجب ہوئی ہے تو اصل یہی ہے کہ آپ ڈالر کا چالیسواں حصہ زکوۃمیں ادا کریں، لیکن اگر آپ پاکستانی کرنسی کے حساب سے زکوۃ ادا کرنا چاہیں تو اس دن کی قیمت کا اعتبار ہو گاجس دن زکوۃ ادا کی جارہی ہے۔(1)

(1)
الفتاوى الهندية (178/ 1)
تجب في كل مائتي درهم ‌خمسة ‌دراهم، وفي كل عشرين مثقال ذهب نصف مثقال... ولو ‌أدى من خلاف جنسه يعتبر القيمة بالإجماع كذا في التبيين.

الدر المختار (285/ 2)
(وجاز دفع القيمة في زكاة وعشر وخراج وفطرة ونذر وكفارة غير الإعتاق)وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا يوم الأداء........ .. والله اعلم بالصواب


دارالافتاء : جامعہ دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر : 2580/96 المصباح : FDX:029